إعـــــــلان

تقليص
لا يوجد إعلان حتى الآن.

جامعۃ، جفر اور امام صادق عليہ السلام

تقليص
X
 
  • تصفية - فلترة
  • الوقت
  • عرض
إلغاء تحديد الكل
مشاركات جديدة

  • جامعۃ، جفر اور امام صادق عليہ السلام

    بسم اللہ الرحمن الرحيم

    اللھم صل علي محمد وال محمد

    ابوبصير روايت کرتے ہيں کہ ميں ايک دفعہ ميں امام صادق عليہ السلام کي خدمت ميں حاضر ہوا اور عرض کي۔
    ميں آپ پر فدا جاؤں مجھے ايک مسئلے ميں سوال درپيش ہے کيا يہاں کوئي اور بھي ہماري بات سن سکتا ہے؟ اگر کوئي سن سکتا ہے تو ميں سوال نہيں کرونگا ۔

    تب امام صادق عليہ السلام نے پردہ کا ايک پلو اٹھايا اور عدم موجودگي کي تاکيد کي ۔
    پھر امام عليہ السلام نے فرمايا:
    سوال کرو کہ تمہيں کيا مسئلہ ہے؟

    ابو بصير نے عرض کي کہ مولا ميں آپ پر قربان جاؤں آُپ کے شيعہ کہتے ہيں کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ والہ نے حضرت علي ابن ابيطالب کو علم کے ايک ہزار بابوں کي تعليم دي اور امام عليہ السلام نے ان سے مزيد ايک ہزار باب تاليف فرمائے ؟

    امام عليہ السلام نے فرمايا: اے ابا محمد ! ہاں ، رسول اللہ صلي اللہ عليہ والہ نے حضرت علي ابن ابيطالب کو علم کے ايک ہزار بابوں کي تعليم دي اور امام عليہ السلام نے ان سے مزيد ايک ہزار باب تاليف فرمائے

    ابو بصير نے عرض کي: کيا يہ تمام علم تام ہے؟ يعني علم الہي ان ابواب ميں سماء گيا ہے ۔

    امام جعفر صادق عليہ السلام نے فرمايا کہ يہي علم الہي کامل ہے ۔ اور فرمايا ہمارے پاس "جامعہ" ہے اور ان لوگوں کو کيا خبر کہ جامعہ کيا ہے ؟

    ابوبصير نے عرض کي : ميں آپ پر قربان "جامعہ کيا ہے"

    امام عليہ السلام نے فرمايا: يہ ايک صحيفہ ہے جس کا طول 70 بالشت ہے اور ايک بالشت رسول اللہ کے بالشت کے مساوي ہے ۔ اور اس ميں اس دنيا ميں جو بھي خلق ہوا ہے اس کے بارے ميں لکھا ہے اور اس کو امام علي ابن ابيطالب عليہ السلام نے اپنے ہاتھوں سے تحرير فرمايا ہے ۔
    اس ميں حرام اور حلال اور ہر وہ چيز جس کي انسان کو ضرورت ہے حتي کہ خراش کے بدلے ميں مضروب کے لئے جرمانہ تک کا ذکر ہے ۔
    اور امام عليہ السلام نے اپنا ہاتھ ابوبصير کي طرف بڑھايا اور فرمايا اے ابا محمد مجھے اجازت دو!

    ابو بصير نے عرض کي: مولا ميں صرف اور صرف آپ کے لئے ہوں اور آپ کو مجھ پر مکمل اختيار ہے ۔ آپ جو چاہيں ميرے ساتھ کريں؟
    ابو بصير بيان کرتے ہيں امام عليہ السلام نے ميرے ہاتھ کو اپنے ہاتھ ميں ليا اور خراش لگائي ۔ اور فرمايا کہ حتي کہہ اس خراش کا بدلہ غاضب ہونا ہے ۔

    ابوبصير نے عرض کي : قسم بخدا يہ علم ہے۔

    امام عليہ السلام نے فرمايا : يہ علم ضرور ہے مگر نہ ہي وہ جو تم سمجھ رہے ہو بلکہ ہمارے پاس جفر ہے ، اور تم ادراک بھي نہيں رکھتے کہ جفر کيا ہے؟

    ابوبصير نے سوال کيا مولا جفر کيا ہے؟

    امام عليہ السلام نے فرمايا: کھال سے بنا ہواايک ظرف ہے اور اس ميں انبياء اور اوصياء اور ان علماء کا علم ہے جو کہ بني اسرائيل ميں سے گزر گئے ۔

    ابوبصير نے سوال کيا کہ کيا وہي علم ہے؟

    مولا عليہ السلام نے فرمايا نہيں بلکہ اللہ تعالي کا کامل علم وہ جو کہ دن اور رات ميں واقع ہوتا ہے ۔ ہر امر کے بعد دوسرا امر اور ہر چيز کے بعد دوسري چيز جو قيامت تک واقع ہوگي وہ علم الہي کامل ہے
    التعديل الأخير تم بواسطة توصيف رضا خان ; الساعة 20-10-2014, 11:46 PM. سبب آخر:
يعمل...
X