إعـــــــلان

تقليص
لا يوجد إعلان حتى الآن.

دنيائے برزخ برائے زائر قبر الامام الحسين عليه السلام

تقليص
X
 
  • تصفية - فلترة
  • الوقت
  • عرض
إلغاء تحديد الكل
مشاركات جديدة

  • دنيائے برزخ برائے زائر قبر الامام الحسين عليه السلام

    بسم اللہ الرحمن الرحيم

    اللھم صلي علي محمد وآل محمد وعجل فرج آل محمد


    نجف اشرف کے ايک عالم دين کہ جو ہر ہفتے حضرت امام مظلوم عليہ السلام کي زيارت کے لئے کربلا کا سفر کيا کرتے تھے اور چونکہ ہر جمعرات کو حوزہ علميہ ميں چھٹي ہوا کرتي تھي تو وہ صبح کي نماز کے بعد کربلا کے راستے ميں موجود صحراء کو عبور کرتے ہوئے پا پيادہ کربلا پہنچ جاتے تھے اور زيارت امام مظلوم عليہ السلام کے بعد واپس نجف لوٹ جاتے تھے

    تو ايک مرتبہ انہيں ايک شخص نے ھمدرداً کہا کہ آپ تو اب کافي ضعيف السن ہيں اور آپ کي جسمان حالت بھي اس سفر کي متحمل نہيں ہے اور آپ پھر بھي کربلاء مقدسہ پيدل جاتے ہيں بغير اس فکر کے کہ موسم گرم ھو يا سرد؟آپ اپنے لئے وسيلہ سفر (مثل گھوڑا وغيرہ)کا کيوں انتظام نہيں کرليتے۔

    عالم دين نے جواب ديا کہ اس سے پہلے کہ ميں نے کچھ (روحاني طور پر)نہيں ديکھا تھا تب بھي ميں وسيلہ کے بغير سفر کيا کرتا تھا
    اب جب کہ مجھ پر (روحاني)حقيقتيں آشکار ہوئي ہيں تو ميں کيوں نہ جاؤں؟
    تو سائل نے سوال کيا کہ آپ نے کيا ديکھا؟

    عالم دين نے جواب ديا کہ ايک سال بہت گرمي کا موسم تھا ميں نے صبح کي نماز ادا کي اور کچھ زاد راہ کہ جس ميں کھانا اور پاني تھا کو اپنے عصا کے ايک سرے پر باندھا اور اپنے کندھے پر رکھ کر چل پڑا

    جب ميں نجف سے خارج ہوا اور کچھ سفر کے بعد پياس محسوس ہوئي اور ارادہ کيا کہ پاني پي لوں ليکن اپنے آپکو مخاطب کر کے کہا کہ تھوڑا صبر کر لوں کہ پاني قليل ہے اور سفر طويل ہے اورسفر جاري رکھا مگر موسم انتہائي گرم تھا اور سورج جيسے ميرے سر کو جلائے جا رہا تھا پس ارادہ کيا کہ آخر پاني سے پياس بجھاؤں مگر کيا ديکھاکہ ظرف ميں پاني ہي نہيں ہے بلکہ بخارات بن کر اڑ گيا ہے پس پياس کي شدت سے ميں گر پڑا اور آنکھوں کے آگے تاريکي چھا گئي اس کے بعد نہيں معلوم کہ ميرے ساتھ کيا گزرا کہ اچانک ميں نے اپنے چہرے پر ٹھنڈي ہوا کے جھونکے کو محسوس کيا تو ہوش ميں آيا اور ديکھا کہ پاني کا ظرف ابھي تک ميرے ہاتھ ميں ہے اور خشک ہے اور خود کو ايک خوبصورت باغ ميں پايا کہ جس ميں خوبصورت اور نوراني چہروں والے لوگوں کو ديکھا۔

    عالم دين اٹھا اور کوزہ اس کے ہاتھ ميں تھا اور لوگوں سے سوال کيا کہ يہ کونسي جگہ ہے کہ ميں نے آج تک يہ جگہ نجف و کربلاء کے درميان نہيں ديکھي ؟

    پس جواب ملا کہ ابھي تم يہ پاني پيو کہ تم پياسے ہو پھر بتائيں گے کہ تم کہاں ہو۔۔

    پس عالم دين نے کہا کہ ميں نے آج تک اس سے لذيذ اور ٹھنڈا اور ميٹھا پاني پہلے نہيں پيا تھا پھر سوال کيا کہ ميں کہاں ہوں؟

    جواب ملا کہ تم حضرت امام حسين عليہ السلام کے برزخ خاص ميں ہو يہ ان کے لئے جگہ خاص ہے جنہوں نے حضرت امام مظلوم عليہ السلام کے ساتھ محبت ميں ايک دنيا ميں ايک مقام پيدا کيا ۔

    اور ابھي يہ بات پوري نہيں ہوئي تھي کہ ميں نے گرم ہوا کو اپنے چہرے پر محسوس کيا اور ميري آنکھ کھل گئي اور ميں نے اپنے آپ کو ٹھيک اسي جگہ پايا جہاں بے ہوش ہوا تھا۔ نہ ہي وہاں کسي درخت اور نہ ہي کسي انسان کا وجود پايا۔

    اور عالم دين نے سوال کيا کہ کيا ميں يہ سب کچھ ديکھنے کے بعد بھي زيارت امام حسين عليہ السلام کو ترک کروں؟
يعمل...
X